Posts

Showing posts from July, 2025

توبہ وہ روشنی ہے جو اندھیرے میں راستہ دکھاتی ہے، اور گناہوں سے بچاتی ہے۔

Image
توبہ وہ روشنی ہے جو اندھیرے میں راستہ دکھاتی ہے، اور گناہوں سے بچاتی ہے۔ <script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-9470984359717753"      crossorigin="anonymous"></script> "توبہ کا دروازہ کھلا ہے، گناہ گاروں کے لیے، آؤ مل کر ڈھونڈیں ہم بھی، اپنے رب کی رضا کے لیے۔" "توبہ سے دل صاف ہو جاتا ہے، گناہ دھل جاتے ہیں، جیسے بارش سے زمیں، پاک و صاف ہو جاتی ہے۔" "توبہ استغفار سے بڑھتی ہے، اللہ کی رحمت، گناہ گاروں کو بھی ملتی ہے، اس کی مغفرت۔" "توبہ کی لذت کیا جانے، وہ جو گناہوں میں کھوئے ہیں، جو توبہ کرتے ہیں، وہ تو جنت میں جائیں گے۔" "توبہ تو ہے ایک تحفہ، رب کی جانب سے بندوں کو، اسے قبول کرو، اور بچ جاؤ عذابوں سے۔" توبہ کی تعریف: جب بندے کو اس بات کی معرفت حاصل ہوجائے کہ گناہ کا نقصان بہت بڑا ہے، گناہ بندے اور اس کے محبوب کے درمیان رکاوٹ ہے تو وہ اس گناہ کے ارتکاب پر ندامت اختیار کرتا ہے اور اس بات کا قصد واِرادہ کرتا ہے میں گناہ کو چھوڑ دوں گا، آئندہ نہ کروں گ...

نوعمر لڑکوں اور خصوصاً تمام لڑکیوں اور ان کے والدین کے لیے بہت ضروری پوسٹ۔۔۔

Image
 نوعمر لڑکوں اور خصوصاً تمام لڑکیوں اور ان کے والدین کے لیے بہت ضروری پوسٹ۔۔۔  نوعمر لڑکوں اور خصوصاً تمام لڑکیوں اور ان کے والدین کے لیے بہت ضروری پوسٹ۔۔۔ 1۔ اگر کوئی شخص چاہے وہ آپ کا ٹیچر ہو، سکول کا چپڑاسی، آفس بوائے چوکیدار یا ڈرائیور ہو، لیب اٹینڈنٹ یا کوئی بڑا سٹوڈنٹ ہو، آپ کو اکیلے میں بلا رہا ہے، اس کے پاس مت جائیں۔ 2۔ مدرسے کا استاد، قاری صاحب یا امام صاحب آپ کو اپنے ذاتی رہائش گاہ پر یا کمرے میں بلاتے ہیں، تو مت جائیں، اور والدین کو یہ بات ضرور کہہ دیں۔ 3۔ گاؤں یا شہر میں اگر کوئی دکاندار آپ کو دکان کے اندر آنے کو کہتا ہے، تو مت جائیں۔ (8 ، 10 سال سے بڑی بچیاں دکان پر جائیں ہی نہ) 4۔ اپنے گھر کے لوگوں کے سوا باہر کسی سے کھانے کی چیز مت لیں، اگر لینا بھی پڑے تو کھائیں مت، بلکہ جیب میں رکھ کر بعد میں پھینک دیں۔ 5۔ اگر کوئی انجان آدمی آپ کو کہے کہ فلاں جگہ آپ کے والد، چاچا یا ماموں یا بھائی کھڑے ہیں، آپ کو بلا رہے ہیں، تو ان کو کہیں، میرے والد، بھائی یا ماموں خود یہاں آ جائیں۔ 6۔ اگر استاد یا قاری آپ کو کہیں کہ کمرے سے فلاں چیز لاؤ ، اور آپ جاتے وقت محسوس کریں کہ وہ خو...

*موسم برسات کی ایک خوراک*

Image
 *موسم برسات کی ایک خوراک*  <script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-9470984359717753"      crossorigin="anonymous"></script>  *موسم برسات کی ایک خوراک*  برسات کے موسم میں بارش کے بعد عموما ایک نبات( جسے آپ سبزی کہہ سکتے ہیں ) قدرتی طور پر زمین کو پھاڑ کر نکلتی ہے جسے ہم اپنی زبان میں نُتْکو کہتے ہیں اردو میں کھمبی اور انگریزی میں اسے مشروم کہتے ہیں۔ حدیث شریف میں اسے من و سلویٰ میں سے شمار کیا گیا ہے اور اس کے پانی کو آنکھوں کی شفاء یابی قرار دیا گیا ہے  عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ ، قَالَ : خَرَجَ عَلَیْنَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَفِی یَدِہِ أَکْمُؤٌ ، فَقَالَ : ہَؤُلاَئِ مِنَ الْمَنِّ ، وَہِیَ شِفَائٌ لِلْعَیْنِ۔  حضرت ابو سعید خدری سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے۔ آپ ﷺ کے دست مبارک میں کھمبیاں تھیں۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: " یہ کھمبیاں منّ میں سے ہیں اور یہ آنکھ کے لے شفاء ہیں۔ " (مصنف ابن ابی شیبہ  24161) حضرت ج...

رافضیت کو پہچاننا اس دور کی اشد ضرورت ہے۔

Image
 رافضیت کو پہچاننا اس دور کی اشد ضرورت ہے۔ <script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-9470984359717753"      crossorigin="anonymous"></script>  اہل بیت سے مراد پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا خاندان ہے۔ اہل سنت اور شیعہ دونوں کے نزدیک اہل بیت کی اہمیت اور احترام مسلم ہے۔ اہل سنت کے نزدیک اہل بیت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات اور حضرت علی، فاطمہ، حسن اور حسین رضی اللہ عنہم اجمعین شامل ہیں۔ جبکہ شیعہ حضرات کے نزدیک اہل بیت میں صرف حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد اور حضرت علی، فاطمہ، حسن اور حسین رضی اللہ عنہم شامل ہیں۔ ویکیپیڈیا کے مطابق  اہل بیت کا مقام و مرتبہ قرآن و سنت میں بہت بلند ہے اور ان سے محبت اور عقیدت رکھنا ہر مسلمان پر لازم ہے۔  اہل بیت کی تعریف: ازواج مطہرات: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تمام بیویاں اہل بیت میں شامل ہیں۔  حضرت علی، فاطمہ، حسن اور حسین: یہ وہ ہستیاں ہیں جنہیں اہل بیت میں خاص مقام حاصل ہے۔ ف  بنو ہاشم: بعض علماء ک...

_*"میں ڈاکو ضرور آں پر بےغيرت نئی آں۔"*_

Image
   _*"میں ڈاکو ضرور آں پر بےغيرت نئی آں۔"*_ <script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-9470984359717753"      crossorigin="anonymous"></script> NORA DAKO   _*"میں ڈاکو ضرور آں پر بےغيرت نئی آں۔"*_ مولانا محمد امین صفدر اوکاڑوی رحمۃ الله علیہ نےاپنی کتاب میں لکھا، فرماتے ہیں: مجھے وہاڑی کے ایک گاؤں سے بڑا محبت بھرا خط لکھا گیا کہ مولانا صاحب ہمارے گاؤں میں آج تک سیرة النبى صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر بیان نہیں ہوا۔ ہمارا بہت دل کرتا ہے، آپ ہمیں وقت عنایت فرما دیں ہم تیاری کر لیں گے۔ میں نے محبت بھرے جزبات دیکھ کر خط لکھ دیا کہ فلاں تاریخ کو میں حاضر ہو جاؤں گا۔ دیے گئے وقت پر میں فقیر ٹرین پر سے اتر کر تانگہ پر بیٹھ کر گاؤں پہنچ گیا تو آگے میزبانوں نے مجھے ھدیہ پیش کرکے کہا مولانا صاحب آپ جا سکتے ہیں، ہم بیان نہیں کروانا چاہتے۔ وجہ پوچھی تو بتایا کہ ہمارے گاؤں میں %90 قادیانی ہیں وہ ہمیں دھمکیاں دیتے ہیں کہ نہ تو تمہاری عزتیں نہ مال نہ گھربار محفوظ رہیں گے۔ اگر سیرة النبى (صلی اللہ عل...

دنیا میں کوئی بھی بڑا کام اکیلے ممکن نہیں ہوتا۔ کامیابی ہمیشہ

Image
دنیا میں کوئی بھی بڑا کام اکیلے ممکن نہیں ہوتا۔ کامیابی ہمیشہ <script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-9470984359717753"      crossorigin="anonymous"></script>  دنیا میں کوئی بھی بڑا کام اکیلے ممکن نہیں ہوتا۔ کامیابی ہمیشہ اُن ہاتھوں کا نتیجہ ہوتی ہے جو ایک دوسرے کے ساتھ جُڑ کر، ایک خواب کو حقیقت میں بدلنے کا عزم رکھتے ہیں۔ ٹیم ورک اور پارٹنرشپ وہ قوت ہے جو ناممکن کو ممکن بناتی ہے۔ جب مختلف ذہن، مختلف مہارتیں اور مختلف نظریے ایک ہی مقصد کے لیے یکجا ہوتے ہیں، تو ایک ایسی طاقت پیدا ہوتی ہے جو کسی بھی رکاوٹ کو عبور کر سکتی ہے۔ ٹیم ورک کا مطلب صرف مل کر کام کرنا نہیں، بلکہ ایک دوسرے پر بھروسہ کرنا، اختلاف کے باوجود آگے بڑھنا، اور ہر فرد کی قدر کرنا ہے۔ شراکت ایک تعلق ہے جو صرف کاروبار یا پروفیشنل دائرے تک محدود نہیں، بلکہ یہ ایک اعتماد پر مبنی رشتہ ہے۔ ایک اچھا پارٹنر وہ ہوتا ہے جو نہ صرف فائدے کے وقت ساتھ ہو، بلکہ مشکل لمحوں میں بھی حوصلہ دے اور سمت دکھائے۔ یاد رکھیں، اگر آپ تیزی سے جانا چاہتے ہیں تو اک...

ﺣﻀﺮﺕ ﻣﻮﺳﯽٰ ﻋﻠﯿﮧ ﺍﻟﺴﻼﻡ ﮐﻮاللہ ﺗﻌﺎﻟٰﯽ ﻧﮯ ﺣﮑﻢ ﺩﯾﺎ ﮐﮧ "ﺳﻤﻨﺪﺭ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺟﺎﺅ ﻭﮨﺎﮞ ﺗﯿﻦ ﮐﺸﺘﯿﺎﮞ ﮈﻭﺑﻨﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﮨﯿﮟ"

Image
ﺣﻀﺮﺕ ﻣﻮﺳﯽٰ ﻋﻠﯿﮧ ﺍﻟﺴﻼﻡ ﮐﻮاللہ ﺗﻌﺎﻟٰﯽ ﻧﮯ ﺣﮑﻢ ﺩﯾﺎ ﮐﮧ "ﺳﻤﻨﺪﺭ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺟﺎﺅ ﻭﮨﺎﮞ ﺗﯿﻦ ﮐﺸﺘﯿﺎﮞ ﮈﻭﺑﻨﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﮨﯿﮟ" <script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-9470984359717753"      crossorigin="anonymous"></script>  ﺍﯾﮏ ﺩﻓﻌﮧ ﮐﺎ ﺫﮐﺮ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺣﻀﺮﺕ ﻣﻮﺳﯽٰ ﻋﻠﯿﮧ ﺍﻟﺴﻼﻡ ﮐﻮاللہ ﺗﻌﺎﻟٰﯽ ﻧﮯ ﺣﮑﻢ ﺩﯾﺎ ﮐﮧ "ﺳﻤﻨﺪﺭ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺟﺎﺅ ﻭﮨﺎﮞ ﺗﯿﻦ ﮐﺸﺘﯿﺎﮞ ﮈﻭﺑﻨﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﮨﯿﮟ" ﺣﻀﺮﺕ ﻣﻮﺳﯽٰ ﻋﻠﯿﮧ ﺍﻟﺴﻼﻡ ﻓﻮﺭﯼ ﺣﮑﻢِ ﺍﻟﮩﯽ ﮐﯽ ﺗﻌﻤﯿﻞ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺳﻤﻨﺪﺭ ﮐﯽ ﺟﺎﻧﺐ ﭼﻞ ﺩﯾﺌﮯ ﺳﺎﺣﻞ ﭘُﺮ ﺳﮑﻮﻥ ﺗﮭﺎ ﺑﮩﺖ ﺩﻭﺭﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﮐﺸﺘﯽ ﺁﺗﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺩﮐﮭﺎﺋﯽ ﺩﯼ ﺟﻮ ﺁﮨﺴﺘﮧ ﺁﮨﺴﺘﮧ ﺳﺎﺣﻞ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺑﮍﮪ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ ﺍﺑﮭﯽ ﻭﮦ ﮐﻨﺎﺭﮮ ﺳﮯ ﮐﭽﮫ ﮨﯽ ﻓﺎﺻﻠﮯ ﭘﺮ ﺗﮭﯽ ﮐﮧ ﺣﻀﺮﺕ ﻣﻮﺳﯽٰؑ ﻧﮯ ﺁﻭﺍﺯ ﺩﯼ ﮐﮧ " ﺍﮮ ﮐﺸﺘﯽ ﻭﺍﻟﻮ ! ﺍللہ ﮐﺎ ﺣﮑﻢ ﺁﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﮨﮯ ﮨﻮﺷﯿﺎﺭ ﺭﮨﻨﺎ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ﺁﭖ ﺟﺎﻧﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﮯ ﺣﮑﻢ ﮐﻮ ﮐﻮﺋﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﭨﺎﻝ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﻢ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺑﻨﺪﮮ ﮨﯿﮟ ﺟﻮ ﺣﮑﻢ ﺍﻟﮩٰﯽ ﮐﮯ ﭘﺎﺑﻨﺪ ﮨﯿﮟ ﮐﺸﺘﯽ ﻭﺍﻟﮯ ﺍﺑﮭﯽ ﯾﮧ ﺑﺎﺕ ﮐﮩﮧ ﮨﯽ ﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ ﮐﮧ ﺍﭼﺎﻧﮏ ﺍﯾﮏ ﻣﻮﺝ ﺍﭨﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﮐﺸﺘﯽ ﮈﻭﻟﻨﮯ ﻟﮕﯽ ﺳﻮﺍﺭ ﺍﭘﻨﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺑﭽﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﮐﻮﺷﺶ ﮐﺮﻧﮯ ﻟﮕﮯ ﺍﺗﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺍﻭﺭ ﺯﺑﺮﺩﺳﺖ ﻣﻮﺝ ﺁﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﮐﺸﺘﯽ ﮐﻮ ...

بچے بدتمیز کیوں ہیں ؟

Image
 بچے بدتمیز کیوں ہیں ؟ <script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-9470984359717753"      crossorigin="anonymous"></script>  بچے بدتمیز کیوں ہیں ؟ ایک بہت اہم اور سنجیدہ مشاہدہ ہے کہ سکولز میں کچھ بچے بدتمیزی کرتے دیکھے گئے ہیں۔ نیٹ فلیکس شو "Adolescence" یا اس جیسے دوسرے ڈراموں میں جب اسکول کے بچوں کو بدتمیز، بدزبان یا غیر ذمہ دار دکھایا جاتا ہے، تو یہ صرف تفریح نہیں بلکہ ایک سماجی آئینہ ہوتا ہے۔  آخر بچے ایسا رویہ کیوں اپناتے ہیں؟ اور اس کو روکا کیسے جائے؟  بدتمیزی کی ممکنہ وجوہات یہ ہو سکتی ہیں۔ 1. توجہ کی طلب (Attention Seeking) بہت سے بچے صرف اس لیے شور شرابا یا بدتمیزی کرتے ہیں تاکہ وہ دوسروں کی توجہ حاصل کر سکیں — کیونکہ ان کو کہیں اور سے توجہ نہیں مل رہی۔ 2. گھریلو ماحول کا عکس اگر بچے کا گھر کا ماحول سخت، بے توجہی والا یا جھگڑالو ہو تو وہی رویہ وہ اسکول میں لاگو کرتا ہے۔ بچہ وہی سیکھتا ہے جو وہ جیتا ہے۔ 3. سوشل میڈیا اور میمز کلچر بچوں کا رویہ آج کل موبائل فون، یوٹیوب اور ٹک ٹاک س...

ذِکراللہ کے فضائل وفوائد

Image
ذِکراللہ کے فضائل وفوائد  <script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-9470984359717753"      crossorigin="anonymous"></script> ذِکر اللہ کی تعریف :‏ ذِکرکے معنی یاد کرنا،یاد رکھنا،چرچا کرنا،خیرخواہی اورعزت و شرف کے ہیں۔ قرآنِ کریم میں ذِکر اِن تمام معنوں میں آیا ہوا ہے۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کو یادکرنا، اسے یاد رکھنا، اس کا چرچا کرنا اور اس کا نام لیناذِکراللہ کہلاتا ہے۔[1] (نجات دلانےوالےاعمال کی معلومات،صفحہ۱۷۳) ذِکراللہ کی مختلف اقسام: ذِکرﷲکی تین قسمیں ہیں:(۱)ذِکر لسانی کہ بندہ زبان سے اللہ عَزَّ وَجَلَّ کا ذِکر کرے، اس میں تسبیح، تقدیس، ثنا، حمد، مدح، خطبہ، توبہ، اِستغفار، دُعا وغیرہ داخل ہیں۔ (۲)ذِکر قلبی کہ بندہ دل سے اللہ عَزَّ وَجَلَّ کا ذکر کرے، اس میں اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی نعمتوں کو یاد کرنا، اس کی عظمت وکبریائی اور اس کے دلائل قدرت میں غور کرنا، علمائے کرم رَحِمَہُمُ اللّٰہُ السَّلَام کا اِستنباط مسائل (قرآن وحدیث سے مسائل اَخذ کرنے) میں غور وفکر کرناداخل ہے ۔ (۳) ذِکر بالجوارح کہ بندہ مختلف...