حضرت سیدنا بلال رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی آزادی
.png)
حضرت سیدنا بلال رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی آزادی حضرت سیدنا بلال رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی آزادی الله پاک کى رحمت بن کر دنىا مىں تشرىف لانے والے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے بہت پیارے اور مشہور صحابی حضرت سَیِّدُنا بلال حبشی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ سچے مومن اور پاکیزہ دل غلام تھے،ان کا مالک اُمَیَّہ بِن خَلَفْ انہیں سخت دھوپ میں لے جا کر مکہ سے باہر دہکتی ہوئی ریت پر چِت لٹاکر سینے پر ایک بڑا پتھر رکھ دیتا اور کہتا:مُحمّد ( صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے دِین) کا انکار کرو، ہمارے خداؤں کی عبادت کرو،ورنہ یونہی مرجاؤ گے۔حضرت سَیِّدُنا بلال حبشی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ صرف یہی جواب دیتے:اَحَد اَحَد (یعنی اللہ پاک ایک ہے ،اُس کا کوئی شریک نہیں) ( [1] ) ایک دن امیرُالمؤمنین حضرت سَیِّدُناابوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عَنْہُ اس جگہ سے گزرے جہاں حضرت سَیِّدُنا بلال حبشی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کو ظلم کا نشانہ بنایا جارہا ت...