Posts

آپ نے کبھی سوچا کہ امام حسن ع اور امام حسین ع کی پانچ چھ سال کی عمر تک تو واقعات ملتے ہیں مگر اس کے بعد تاریخ میں ان کا ذکر صرف تب ہوا جب ان کی شہادت ہوئی۔

  آپ نے کبھی سوچا کہ امام حسن ع اور امام حسین ع کی پانچ چھ سال کی عمر تک تو واقعات ملتے ہیں مگر اس کے بعد تاریخ میں ان کا ذکر صرف تب ہوا جب ان کی شہادت ہوئی۔ <script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-9470984359717753"      crossorigin="anonymous"></script> آپ نے کبھی سوچا کہ امام حسن ع اور امام حسین ع کی پانچ چھ سال کی عمر تک تو واقعات ملتے ہیں مگر اس کے بعد تاریخ میں ان کا ذکر صرف تب ہوا جب ان کی شہادت ہوئی۔ کئی نامور اصحاب حضرت سلمان فارسی کہ جس کے بارے میں نبی کریم نے فرمایا کہ اگر علم ثریا ستارے پر بھی ہو اہل فارس وہاں پہنچ جائیں۔ حضرت ابوذر کہ جنہیں زمین پر سب سے سچا انسان قرار دیا۔ حضرت مقداد جن کی جنت مشتاق ہے۔ حضرت ایوب انصاری جو نبی کریم کے مدینہ میں میزبان تھے۔ حضرت جابر بن عبداللہ انصاری جو نبی کریم سے لے کر ان کی پانچویں نسل تک حیات رہے۔ حضرت عمار یاسر جن کی شان میں آیات نازل ہوئیں۔ حضرت بلال حبشی جو موذنِ رسول تھے۔ تاریخ ان کے بارے میں مکمل خاموش نظر آتی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ جیسے وفات نبی ...

سلام کرنے اور جواب دینے کا افضل ترین طریقہ

Image
سلام کرنے اور جواب دینے کا افضل ترین طریقہ  سلام کرنے اور جواب دینے کا افضل ترین طریقہ <script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-9470984359717753"      crossorigin="anonymous"></script> میں سلام کرنے اور اس کا جواب دینے کے طریقے کے متعلق جاننا چاہتا ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم سے سلام اور اس کا جواب کس طرح منقول ہے؟ اور کیا سلام کے جواب میں وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ و مغفرتہ کہنا ثابت ہے؟ جواب کا متن ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں: اول: سلام کرتے ہوئے مسلمان صرف" السلام علیکم" کہہ سکتا ہے، اور اگر "ورحمۃ اللہ" بھی ساتھ ملا لے تو یہ افضل ہے، اور اگر "وبرکاتہ" کا اضافہ بھی کر لے تو یہ سلام کرنے کے سب سے افضل ترین الفاظ ہیں۔ اسی طرح سلام کے جواب میں وہی الفاظ کہہ دے جو سلام میں تھے تو یہ جائز ہے، اور اگر مذکورہ اضافوں کے ساتھ کہے تو یہ افضل عمل ہے، اس طریقے کی دلیل اللہ تعالی کا یہ فرمان ہے: وَإِذَا حُيِّيتُمْ بِتَحِيَّةٍ ف...

آیے تھے ہم مثل بلبل سیر گلشن کر چلے لے لو مالی باغ اپنا ہم تو اپنے گھر چلے

Image
آیے تھے ہم مثل بلبل سیر گلشن کر چلے  لے لو مالی باغ اپنا ہم تو اپنے گھر چلے <script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-9470984359717753"      crossorigin="anonymous"></script> كُلُّ  نَفْسٍ   ذَآىٕقَةُ  الْمَوْتِؕ-وَ  اِنَّمَا  تُوَفَّوْنَ  اُجُوْرَكُمْ  یَوْمَ  الْقِیٰمَةِؕ-فَمَنْ  زُحْزِحَ  عَنِ  النَّارِ  وَ  اُدْخِلَ  الْجَنَّةَ  فَقَدْ  فَازَؕ-وَ  مَا  الْحَیٰوةُ  الدُّنْیَاۤ  اِلَّا  مَتَاعُ  الْغُرُوْرِ(185)ترجمہ: کنزالعرفانہر جان موت کا مزہ چکھنے والی ہے اورقیامت کے دن تمہیں تمہارے اجر پورے پورے دئیے جائیں گے توجسے آگ سے بچا لیا گیا اور جنت میں داخل کردیا گیا تو وہ کامیاب ہوگیا اور دنیا کی زندگی تو صرف دھوکے کا سامان ہے ۔ تفسیر: ‎صراط الجنان { كُلُّ  نَفْسٍ   ذَآىٕقَةُ  الْمَوْتِ: ہر جان موت کا مزہ چکھنے والی ہے ۔ } یعنی انسان ہو ں یا جن یا فرشتہ، غرض یہ کہ اللہ...

توبہ وہ روشنی ہے جو اندھیرے میں راستہ دکھاتی ہے، اور گناہوں سے بچاتی ہے۔

Image
توبہ وہ روشنی ہے جو اندھیرے میں راستہ دکھاتی ہے، اور گناہوں سے بچاتی ہے۔ <script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-9470984359717753"      crossorigin="anonymous"></script> "توبہ کا دروازہ کھلا ہے، گناہ گاروں کے لیے، آؤ مل کر ڈھونڈیں ہم بھی، اپنے رب کی رضا کے لیے۔" "توبہ سے دل صاف ہو جاتا ہے، گناہ دھل جاتے ہیں، جیسے بارش سے زمیں، پاک و صاف ہو جاتی ہے۔" "توبہ استغفار سے بڑھتی ہے، اللہ کی رحمت، گناہ گاروں کو بھی ملتی ہے، اس کی مغفرت۔" "توبہ کی لذت کیا جانے، وہ جو گناہوں میں کھوئے ہیں، جو توبہ کرتے ہیں، وہ تو جنت میں جائیں گے۔" "توبہ تو ہے ایک تحفہ، رب کی جانب سے بندوں کو، اسے قبول کرو، اور بچ جاؤ عذابوں سے۔" توبہ کی تعریف: جب بندے کو اس بات کی معرفت حاصل ہوجائے کہ گناہ کا نقصان بہت بڑا ہے، گناہ بندے اور اس کے محبوب کے درمیان رکاوٹ ہے تو وہ اس گناہ کے ارتکاب پر ندامت اختیار کرتا ہے اور اس بات کا قصد واِرادہ کرتا ہے میں گناہ کو چھوڑ دوں گا، آئندہ نہ کروں گ...

نوعمر لڑکوں اور خصوصاً تمام لڑکیوں اور ان کے والدین کے لیے بہت ضروری پوسٹ۔۔۔

Image
 نوعمر لڑکوں اور خصوصاً تمام لڑکیوں اور ان کے والدین کے لیے بہت ضروری پوسٹ۔۔۔  نوعمر لڑکوں اور خصوصاً تمام لڑکیوں اور ان کے والدین کے لیے بہت ضروری پوسٹ۔۔۔ 1۔ اگر کوئی شخص چاہے وہ آپ کا ٹیچر ہو، سکول کا چپڑاسی، آفس بوائے چوکیدار یا ڈرائیور ہو، لیب اٹینڈنٹ یا کوئی بڑا سٹوڈنٹ ہو، آپ کو اکیلے میں بلا رہا ہے، اس کے پاس مت جائیں۔ 2۔ مدرسے کا استاد، قاری صاحب یا امام صاحب آپ کو اپنے ذاتی رہائش گاہ پر یا کمرے میں بلاتے ہیں، تو مت جائیں، اور والدین کو یہ بات ضرور کہہ دیں۔ 3۔ گاؤں یا شہر میں اگر کوئی دکاندار آپ کو دکان کے اندر آنے کو کہتا ہے، تو مت جائیں۔ (8 ، 10 سال سے بڑی بچیاں دکان پر جائیں ہی نہ) 4۔ اپنے گھر کے لوگوں کے سوا باہر کسی سے کھانے کی چیز مت لیں، اگر لینا بھی پڑے تو کھائیں مت، بلکہ جیب میں رکھ کر بعد میں پھینک دیں۔ 5۔ اگر کوئی انجان آدمی آپ کو کہے کہ فلاں جگہ آپ کے والد، چاچا یا ماموں یا بھائی کھڑے ہیں، آپ کو بلا رہے ہیں، تو ان کو کہیں، میرے والد، بھائی یا ماموں خود یہاں آ جائیں۔ 6۔ اگر استاد یا قاری آپ کو کہیں کہ کمرے سے فلاں چیز لاؤ ، اور آپ جاتے وقت محسوس کریں کہ وہ خو...

*موسم برسات کی ایک خوراک*

Image
 *موسم برسات کی ایک خوراک*  <script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-9470984359717753"      crossorigin="anonymous"></script>  *موسم برسات کی ایک خوراک*  برسات کے موسم میں بارش کے بعد عموما ایک نبات( جسے آپ سبزی کہہ سکتے ہیں ) قدرتی طور پر زمین کو پھاڑ کر نکلتی ہے جسے ہم اپنی زبان میں نُتْکو کہتے ہیں اردو میں کھمبی اور انگریزی میں اسے مشروم کہتے ہیں۔ حدیث شریف میں اسے من و سلویٰ میں سے شمار کیا گیا ہے اور اس کے پانی کو آنکھوں کی شفاء یابی قرار دیا گیا ہے  عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ ، قَالَ : خَرَجَ عَلَیْنَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَفِی یَدِہِ أَکْمُؤٌ ، فَقَالَ : ہَؤُلاَئِ مِنَ الْمَنِّ ، وَہِیَ شِفَائٌ لِلْعَیْنِ۔  حضرت ابو سعید خدری سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے۔ آپ ﷺ کے دست مبارک میں کھمبیاں تھیں۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: " یہ کھمبیاں منّ میں سے ہیں اور یہ آنکھ کے لے شفاء ہیں۔ " (مصنف ابن ابی شیبہ  24161) حضرت ج...

رافضیت کو پہچاننا اس دور کی اشد ضرورت ہے۔

Image
 رافضیت کو پہچاننا اس دور کی اشد ضرورت ہے۔ <script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-9470984359717753"      crossorigin="anonymous"></script>  اہل بیت سے مراد پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا خاندان ہے۔ اہل سنت اور شیعہ دونوں کے نزدیک اہل بیت کی اہمیت اور احترام مسلم ہے۔ اہل سنت کے نزدیک اہل بیت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات اور حضرت علی، فاطمہ، حسن اور حسین رضی اللہ عنہم اجمعین شامل ہیں۔ جبکہ شیعہ حضرات کے نزدیک اہل بیت میں صرف حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد اور حضرت علی، فاطمہ، حسن اور حسین رضی اللہ عنہم شامل ہیں۔ ویکیپیڈیا کے مطابق  اہل بیت کا مقام و مرتبہ قرآن و سنت میں بہت بلند ہے اور ان سے محبت اور عقیدت رکھنا ہر مسلمان پر لازم ہے۔  اہل بیت کی تعریف: ازواج مطہرات: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تمام بیویاں اہل بیت میں شامل ہیں۔  حضرت علی، فاطمہ، حسن اور حسین: یہ وہ ہستیاں ہیں جنہیں اہل بیت میں خاص مقام حاصل ہے۔ ف  بنو ہاشم: بعض علماء ک...