ولی اللہ کون ہوتا ہے اس کی کیا نشانیاں ہیں
سوال: ولی اللہ کون ہوتا ہے اس کی کیا نشانیاں ہیں
جواب: ولی اللہ کا مطلب ہوتا اللہ تعالی کا دوست اور اللہ تعالی کے دوست وہ لوگ ہوتے ہیں جو اس کی عبادت کرنے والے اس سے ڈرنے والے اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر عمل کرنے والے لوگ..
علماء اور صوفیاء نے لکھا ہے کوئی ولی اللہ علم کے بغیر نہیں بن سکتا علم پہلی شرط ہے ولایت کی علم سے مراد علم دین اور علم نافع.
یاد رکھیے ولی اللہ اللہ کا دوست ہونے کی یہ شرط نہیں ہے کہ اس کا تعلق کسی خاندان یا خاص خانوادے سے ہو وہ کسی حضرت صاحب کسی شیخ یا پیر صاحب کا صاحبزادہ ہو... حدیث پاک میں آتا ہے الکاسب حبیب اللہ محنت کرنے والا اللہ کا دوست ہوتا ہے اللہ کا حبیب ہوتا ہے.
قرآن پاک میں آتا ہے نیکی کرنے والے احسان کرنے والے مخلوق کے ساتھ نرمی کا برتاؤ کرنے والے عبادت گزار متقی, عاجزی اور انکساری کرنے والے, پریزگار اللہ کے محبوب لوگ ہوتے ہیں اور یہی اولیاءاللہ ہیں
ولی اللہ کسی کونے میں بیٹھا ہوا جوتیاں ٹھیک کرنے والا بھی ہو سکتا ہے ولی اللہ بکریاں چرانے والا بھی ہو سکتا ہے عام انسان حقوق اللہ اور حقوق العباد پورے کرنے والا بھی ولی اللہ ہوسکتا ہے جو تعریفیں ہم عام انسانوں نے بنا رکھی ہیں یہ انسانوں کے درمیان معاشرے کے اندر یہ تعریفات ہیں اللہ کے ہاں یہ تعریفیں نہیں ہیں.
پاؤں کے ساتھ گھنگرو باندھ کر ناچنے والے.. رنگ برنگی ٹوپیاں یا لباس پہننے والے.. بڑے بڑے لمبے چولے اور لباس یا لمبی لمبی تسبیح ہاتھ میں پکڑ کر چلنے والے.. سگریٹ کے لمبے لمبے کاش یا بھنگ پینے والے.. تعویذ گنڈا کرنے والے.. لوگوں کی قسمت کے حال بتانے والے.. یہ چیزیں سب شعبدابازی ہیں اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ساری چیزیں ایک ولی کی نشانی نہیں بتائی ہیں...
بدقسمتی سے ہم جہالت کے اندھیروں میں رہ رہے ہیں قرآن سنت حدیث اور صوفیاء کی تعلیمات سے دور ہیں نتیجتا جادوگروں کو عاملوں کو تعویز گنڈا والوں کو.. لوگوں کے قسمت کے حال اور زندگی کے حال بدلنے جیسے دعوے کرنے والوں کو لمبی لمبی پھونکیں مارنے والوں کو ہم نے ولی اللہ بنا رکھا ہے...
یاد رکھیے صوفیاء فرماتے ہیں تار ک سنت قرآن پاک حدیث پاک سنت مصطفی سے دور شخص کبھی ولی اللہ نہیں ہوسکتا بے شک وہ ہوا میں اڑے... ولی اللہ ہمیشہ صاحب شریعت ہوتا ہے ولی اللہ کو دنیا کا لالچ نہیں ہوتا.. ولی اللہ اپنی نیکیاں چھپاتا ہے خود بھی سختی سے دین پر کاربند ہوتا ہے اور لوگوں کو بھی دین کے راستے پر لگاتا ہے
میری ذاتی رائے میں موجودہ دور میں باعمل علماء کرام اور مسجدوں کی ائمہ اور امام جو لوگ مصلہ رسول پر کھڑے ہو کر نماز پڑھاتے ہیں شریعت کی بات کرتے ہیں لوگوں کو دین کی طرف بلاتے ہیں ان سے بڑا کوئی ولی اللہ نہیں ہوتا
صفیہ فرماتے ہیں جو شخص چالیس نمازیں باجماعت پڑھے اللہ تعالی اس کی بخشش فرماتا ہے اور آپ اندازہ کرسکتے ہیں جو شخص نماز پڑھاتا ہے اس کا مقام کیا ہوگا
آخری بات ولی اللہ کو لوگ مانے یا نہ مانے لوگوں کو معلوم ہو یا نہ ہو... ولی اللہ کے ساتھ لوگوں کا ہجوم ہو یا نہ ہو یہ شرط نہیں کہ ولی اللہ کو بہت بڑا مجمع یا ساری دنیا مانتی ہو.... یہ صرف اللہ کی ذات کو ہی معلوم ہوتا ہے کہ یہ شخص اس کا دوست ہے.. بڑے بڑے مجمع لوگوں کے ہجوم ولایت ہونے کی دلیل یا نشانی نہیں ہوتے.. گمنام لوگ عام انسان لوگ نمازی پرہیز گار لوگ خوف خدا رکھنے والے صاحب شریعت جن کو کوئی بھی جانتا نہیں ہے عام لوگ ان کو عام انسان سمجھتے ہیں وہ بھی اللہ کے حضور بہت بڑے ولی اللہ ہو سکتے ہیں...
صوفی کون ہوتا ہے ولی کون ہوتا ہے اگر کوئی شخص یہ جاننا چاہتا ہے تو حضور داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ تعالی علیہ کی کتاب کشف المحجوب یا امام غزالی رحمتہ اللہ تعالی علیہ کی کتاب احیاء العلوم کا مطالعہ کیجیے.
Acha
ReplyDelete