Posts

ایک شکاری نے کنڈی میں گوشت کی بوٹی لگا کر دریا میں پھینکی

Image
  ایک شکاری نے کنڈی میں گوشت کی بوٹی لگا کر دریا میں پھینکی  <script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-9470984359717753"      crossorigin="anonymous"></script> ایک شکاری نے کنڈی میں گوشت کی بوٹی لگا کر دریا میں پھینکی ۔ ایک مچھلی اسے کھانے دوڑی ۔ وہیں ایک بڑی مچھلی نے اسے روکا کہ اسے منہ نہ لگانا ، اس کے اندر ایک چھپا ہوا کانٹا ھے جو تجھے نظر نہیں آرہا۔ بوٹی کھاتے ہی وہ کانٹا تیرے حلق میں چبھ جائے گا ، جو ہزار کوششوں کے بعد بھی نہیں نکلے گا ۔ تیرے تڑپنے سے باہر بیٹھے شکاری کو اس باریک ڈوری سے خبر ہوجائےگی۔ تو تڑپے گی وہ خوش ہوگا، اس باریک ڈور کے زریعے تجھے باہر نکالے گا، چھری سے تیرے ٹکڑے کریگا، مرچ مسالحہ لگا کر آگ پر ابلتے تیل میں تجھے پکائے گا، 10 ، 10 انگلیوں والے انسان 32 ، 32 دانتوں سے چبا چبا کر تجھے کھائیں گے۔ یہ تیرا انجام ہوگا۔ بڑی مچھلی یہ کہہ کر چلی گئی۔ چھوٹی مچھلی نے دریا میں ریسرچ شروع کردی ، نہ شکاری ، نہ آگ ، نہ کھولتا تیل ، نہ مرچ مسالحہ ، نہ دس دس انگلیوں اور بتیس بتیس دانتوں وا...

اَلَا بِذِكْرِ اللّٰهِ تَطْمَىٕنُّ الْقُلُوْبُ:سن لو! اللّٰہ کی یاد ہی سے دل چین پاتے ہیں

Image
<script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-9470984359717753"      crossorigin="anonymous"></script> اَلَا بِذِكْرِ اللّٰهِ تَطْمَىٕنُّ الْقُلُوْبُ:سن لو! اللّٰہ کی یاد ہی سے دل چین پاتے ہیں   {اَلَا بِذِكْرِ اللّٰهِ تَطْمَىٕنُّ الْقُلُوْبُ:سن لو! اللّٰہ کی یاد ہی سے دل چین پاتے ہیں ۔} یعنی اللّٰہ تعالیٰ کی رحمت و فضل اور اس کے احسان و کرم کو یاد کرکے بے قرار دلوں  کو قرار اور اطمینان حاصل ہوتا ہے ۔ یونہی اللّٰہ تعالیٰ کی یاد محبت ِ الٰہی اور قرب ِ الٰہی کا عظیم ذریعہ ہے اور یہ چیزیں  بھی دلوں  کے قرار کا سبب ہیں  بلکہ حقیقت یہ ہے کہ اگر یہ بھی کہا جائے تو یقینا درست ہوگا کہ ذکرِ الٰہی کی طبعی تاثیر بھی دلوں  کا قرار ہے ، اسی لئے پریشان حال آدمی جب پریشانی میں  اللّٰہ تعالیٰ کا ذکر کرتا ہے تواس کے دل کو قرار آنا شروع ہوجاتا ہے ،یونہی قرآن بھی ذِکْرُ اللّٰہ ہے اور اس کے دلائل دلوں  سے شکوک و شبہات دور کرکے چین دیتے ہیں  ، یونہی دعا بھی ذِکْرُ اللّٰہ ہے اور ا...
Image
والدین کی نافرمانی کا انجام دنیا اور آخرت دونوں میں برا ہے۔ ااور ان کی نافرمانی کو گناہ کبیرہ قرار دیا گیا ہے۔ <script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-9470984359717753"      crossorigin="anonymous"></script>  امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: میری حدیث میرے والد کی حدیث ہے اور میرے والد کی حدیث میرے دادا کی حدیث ہے اور میرے دادا کی حدیث امام حسین علیہ السلام کی حدیث ہے اور امام حسین علیہ السلام کی حدیث امام حسن علیہ السلام کی حدیث ہے اور امام حسن علیہ السلام کی حدیث امیرالمؤمنین علیہ السلام کی حدیث ہے اور امیرالمؤمنین علیہ السلام کی حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی حدیث ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی حدیث قول اللہ عز و جلّ ہے۔ [جامع الاحاديث الشيعه : ج 1 ص 127 ح 102، بحارالا نوار: ج 2، ص 178، ح 28]۔   1۔ سب سے بڑا فریضہ قال الامام علي عليه السّلام: برّ الوالدين أكبَرُ فريضةٍ. تصنیف غرر الحكم، ص 407، ح 9339۔ امام علیہ السلام نے فرمایا: خدا کی طرف سے سب سے بڑا فریضہ والدین ...

آپ نے کبھی سوچا کہ امام حسن ع اور امام حسین ع کی پانچ چھ سال کی عمر تک تو واقعات ملتے ہیں مگر اس کے بعد تاریخ میں ان کا ذکر صرف تب ہوا جب ان کی شہادت ہوئی۔

  آپ نے کبھی سوچا کہ امام حسن ع اور امام حسین ع کی پانچ چھ سال کی عمر تک تو واقعات ملتے ہیں مگر اس کے بعد تاریخ میں ان کا ذکر صرف تب ہوا جب ان کی شہادت ہوئی۔ <script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-9470984359717753"      crossorigin="anonymous"></script> آپ نے کبھی سوچا کہ امام حسن ع اور امام حسین ع کی پانچ چھ سال کی عمر تک تو واقعات ملتے ہیں مگر اس کے بعد تاریخ میں ان کا ذکر صرف تب ہوا جب ان کی شہادت ہوئی۔ کئی نامور اصحاب حضرت سلمان فارسی کہ جس کے بارے میں نبی کریم نے فرمایا کہ اگر علم ثریا ستارے پر بھی ہو اہل فارس وہاں پہنچ جائیں۔ حضرت ابوذر کہ جنہیں زمین پر سب سے سچا انسان قرار دیا۔ حضرت مقداد جن کی جنت مشتاق ہے۔ حضرت ایوب انصاری جو نبی کریم کے مدینہ میں میزبان تھے۔ حضرت جابر بن عبداللہ انصاری جو نبی کریم سے لے کر ان کی پانچویں نسل تک حیات رہے۔ حضرت عمار یاسر جن کی شان میں آیات نازل ہوئیں۔ حضرت بلال حبشی جو موذنِ رسول تھے۔ تاریخ ان کے بارے میں مکمل خاموش نظر آتی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ جیسے وفات نبی ...

سلام کرنے اور جواب دینے کا افضل ترین طریقہ

Image
سلام کرنے اور جواب دینے کا افضل ترین طریقہ  سلام کرنے اور جواب دینے کا افضل ترین طریقہ <script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-9470984359717753"      crossorigin="anonymous"></script> میں سلام کرنے اور اس کا جواب دینے کے طریقے کے متعلق جاننا چاہتا ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم سے سلام اور اس کا جواب کس طرح منقول ہے؟ اور کیا سلام کے جواب میں وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ و مغفرتہ کہنا ثابت ہے؟ جواب کا متن ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں: اول: سلام کرتے ہوئے مسلمان صرف" السلام علیکم" کہہ سکتا ہے، اور اگر "ورحمۃ اللہ" بھی ساتھ ملا لے تو یہ افضل ہے، اور اگر "وبرکاتہ" کا اضافہ بھی کر لے تو یہ سلام کرنے کے سب سے افضل ترین الفاظ ہیں۔ اسی طرح سلام کے جواب میں وہی الفاظ کہہ دے جو سلام میں تھے تو یہ جائز ہے، اور اگر مذکورہ اضافوں کے ساتھ کہے تو یہ افضل عمل ہے، اس طریقے کی دلیل اللہ تعالی کا یہ فرمان ہے: وَإِذَا حُيِّيتُمْ بِتَحِيَّةٍ ف...

آیے تھے ہم مثل بلبل سیر گلشن کر چلے لے لو مالی باغ اپنا ہم تو اپنے گھر چلے

Image
آیے تھے ہم مثل بلبل سیر گلشن کر چلے  لے لو مالی باغ اپنا ہم تو اپنے گھر چلے <script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-9470984359717753"      crossorigin="anonymous"></script> كُلُّ  نَفْسٍ   ذَآىٕقَةُ  الْمَوْتِؕ-وَ  اِنَّمَا  تُوَفَّوْنَ  اُجُوْرَكُمْ  یَوْمَ  الْقِیٰمَةِؕ-فَمَنْ  زُحْزِحَ  عَنِ  النَّارِ  وَ  اُدْخِلَ  الْجَنَّةَ  فَقَدْ  فَازَؕ-وَ  مَا  الْحَیٰوةُ  الدُّنْیَاۤ  اِلَّا  مَتَاعُ  الْغُرُوْرِ(185)ترجمہ: کنزالعرفانہر جان موت کا مزہ چکھنے والی ہے اورقیامت کے دن تمہیں تمہارے اجر پورے پورے دئیے جائیں گے توجسے آگ سے بچا لیا گیا اور جنت میں داخل کردیا گیا تو وہ کامیاب ہوگیا اور دنیا کی زندگی تو صرف دھوکے کا سامان ہے ۔ تفسیر: ‎صراط الجنان { كُلُّ  نَفْسٍ   ذَآىٕقَةُ  الْمَوْتِ: ہر جان موت کا مزہ چکھنے والی ہے ۔ } یعنی انسان ہو ں یا جن یا فرشتہ، غرض یہ کہ اللہ...

توبہ وہ روشنی ہے جو اندھیرے میں راستہ دکھاتی ہے، اور گناہوں سے بچاتی ہے۔

Image
توبہ وہ روشنی ہے جو اندھیرے میں راستہ دکھاتی ہے، اور گناہوں سے بچاتی ہے۔ <script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-9470984359717753"      crossorigin="anonymous"></script> "توبہ کا دروازہ کھلا ہے، گناہ گاروں کے لیے، آؤ مل کر ڈھونڈیں ہم بھی، اپنے رب کی رضا کے لیے۔" "توبہ سے دل صاف ہو جاتا ہے، گناہ دھل جاتے ہیں، جیسے بارش سے زمیں، پاک و صاف ہو جاتی ہے۔" "توبہ استغفار سے بڑھتی ہے، اللہ کی رحمت، گناہ گاروں کو بھی ملتی ہے، اس کی مغفرت۔" "توبہ کی لذت کیا جانے، وہ جو گناہوں میں کھوئے ہیں، جو توبہ کرتے ہیں، وہ تو جنت میں جائیں گے۔" "توبہ تو ہے ایک تحفہ، رب کی جانب سے بندوں کو، اسے قبول کرو، اور بچ جاؤ عذابوں سے۔" توبہ کی تعریف: جب بندے کو اس بات کی معرفت حاصل ہوجائے کہ گناہ کا نقصان بہت بڑا ہے، گناہ بندے اور اس کے محبوب کے درمیان رکاوٹ ہے تو وہ اس گناہ کے ارتکاب پر ندامت اختیار کرتا ہے اور اس بات کا قصد واِرادہ کرتا ہے میں گناہ کو چھوڑ دوں گا، آئندہ نہ کروں گ...